Wednesday, August 24, 2011

ایف بی آر کو 150ارب روپے کا جھٹکا لگ سکتاہے

اسلام آباد (ناسک نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے محتاط اندازوں کے مطابق کراچی میںمسلسل بدامنی‘ہڑتالیں‘ یوم سیاہ‘ مختلف گروہوں کی جانب سے تاجروں اور صنعت کاروں کوبھتہ کی پرچیاں اور دھمکیوں اور مختلف وجوہات کی بنا پر کارخانے اور مارکیٹیںبند ہونے کے سبب محصولات کے ہدف کو 100 سے 150 ارب کا جھٹکا لگ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی جو کہ ملک کا معاشی دارالحکومت بھی ہے سے کل محصولات کا 70فیصد جمع ہوتا ہے لہٰذا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اپنے تخمینہ کے مطابق کراچی میں چھٹی والے دنوں کے علاوہ کسی بھی ایک دن 4سے 5 ارب روپے محصولات کی مد میں جمع ہوتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال روز روشن کی طرح واضح ہے جس میں ان اہداف کا پورا کرنا ناممکن نظر آرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے یہ انتباہ بھی کیا ہے کہ محصولات کا اہداف نہ حاصل ہونے کی صورت میں وفاقی اور صوبائی خصوصاً سندھ حکومت کے درمیان موجودہ سیلز ٹیکس کا تنازع مزید پیچیدہ ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں غیر ملکی مالی قرضے اور امداد مشکل اور مہنگے ہوجائیں گے۔ ذرائع نے یاد دہانی کرائی کہ امریکی حکام بارہا ٹیکس کا جی ڈی پی سے تناسب کم ہونے کا پہلے سے ہی طعنہ دیتے آرہے ہیں جب کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے بھی پاکستان میں محصولات کی صورتحال کو نظر میں رکھا ہوا ہے یاد رہے کہ کراچی سے روزانہ 4.3 ارب روپے کے قریب ٹیکس جمع ہوتا ہے۔ 

No comments:

Post a Comment