صوبہ سندھ تعلیمی ‘معاشی اور طبی سہولیات کے لحاظ سے ایک پس ماندہ صوبہ ہے۔ الخدمت فا ئو نڈیشن 23اضلاع میں مختلف شعبہ جات کے تحت کام کررہی ہے جس میں نمایاںشعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ صحت ، تعلیم ‘فراہمی آب‘ کفالت یتامیٰ ،امور جیل اور کمیونٹی سروسز میں کام نمایاں ہیں۔ ان تمام سروسز میں یکسانیت لانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ: اس شعبے کے تحت ہنگامی صورتحال میں برقت اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس شعبہ کو تین حصوں میں ترتیب دیا گیا ہے فوری بچائو،ابتدائی امداد،تعمیر نو
فوری بچائواور ابتدائی امداد:2011-12ءمیں مون سون کی قیامت بارشیںبڑی تباہی کا باعث بنیں۔ الخدمت فائونڈیشن سندھ نے اپنے محدووسائل کے باوجود متاثرہ اضلاع میں فری بچاو ¿(ریسکیو) اور پانی میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ نے مختلف این جی اوز اور مخیر حضرات کے تعاون سے 25کروڑ40لاکھ80ہزار روپے سے متاثرین بارش کی خدمات کی مختصر تفصیل یہ ہے:13ہزار افراد پانے سے نکالے گئے،کشتیاں 4استعمال ہوئیں،ایک ہزار162رضاکاروں نے اپنی خدمات پیش کیں۔149 خیمہ بستیوں میں تقریباً55ہزار افراد نے کافی عرصہ تک رہائش پذیر رہے۔8311خیمے تقسیم کیے گئے،781 فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مجموعی طورپر 90ڈاکٹرز،165 پیرا میڈیکل اسٹاف،30 ایمبولینسز،3ہزار5سوکاٹن (پیکٹس) کے ذریعے ایک لاکھ30ہزار افراد نے استعفادہ کیا۔8930پانی کے کولر، منرل واٹر7540،پانی صاف کرنے کی گولیاں6لاکھ22ہزار،6لاکھ22ہزار افراد میں پکا ہوا اور65ہزار705 افراد کو خشک راشن تقسیم کیا گیا۔1ہزار550 برتن سیٹ،کپڑے اور جوتے27ہزار632، لحاف کمبل اور بستر21ہزار448، مچھر چانیاں12ہزار448 ، ہائی جن کٹس2ہزار30، عید پیکج14ہزار367، نقد عیدی دی گئی7لاکھ60ہزار روپے روپے تقسیم کیے گیے۔
بحالی و تعمیر نو: اس شعبہ کے تحت قدرتی آفات کے بعد تباہ حال علاقوں میں تعمیرات کاکام انجام دینے کی کوشش کی جاتی ہے ۔
تعمیر مکانات: اس منصوبے کے تحت گزشتہ 6 ماہ میں 1کروڑ53 ہزار روپے کی لاگت سے جیکب آباد میں 27 ،مبارک پور27،ٹھٹہ 127 مکانات تعمیر کیے گئے۔ اس کے علاوہ 2011ءکی بارش سے متاثرہ عمر کوٹ کے تباہ حال علاقوں میں 50 شیلٹر ہوم تعمیر ہو رہے ہیں جس پر 4لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔
الخدمت سینٹر: الخدمت شعبہ صحت کے حوالے سے بارش متاثرہ اضلاع دادو، جیکب آباد،کشمور، شہداد کوٹ،شکارپوراور جامشورومیں الخدمت سینٹر قائم کرنے کے لیے7پلاٹ خرید گئے ہیں جن پر تعمیراتی کام جاری ہے
شعبہ صحت
اندرون سندھ کے دیہات میں عوام کے لیے طبی سہولیات ناپید ہیں شہر کی سطح پر پرائیویٹ سیکٹر میں طبی سہولیات مہنگی ہیں۔ الخدمت فا ئونڈیشن سندھ شہروں اور دیہاتوں کی سطح پر عوام کو علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی میں مصروف ہے اور جہاں جہاں اس کے مراکز‘ ڈسپنسری ‘ اسپتال موجود ہیں وہاں عوام کوسستا اور معیاری فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مستقبل میں شعبہ صحت اوربالخصوص ایمبولینس سروس‘میڈیکل کیمپس‘ فراہمی آب پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔سال رواں میں الخدمت فائونڈیشن جہاں اپنے جاری منصوبوں پر عمل پیرا رہے گی ‘ وہاں کچھ نئے منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں جن کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ خصوصاً 2010ءمیں بارش زدہ علاقوں میں شروع کیے گئے پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجائےگا۔
الخدمت فائونڈیشن سندھ کے شعبہ صحت کے تحت 1اسپتال3میڈیکل سینٹر،4کلینک اور 7بنیادی مراکز صحت اور36ایمبولینس کام کررہے ہیں۔
الخدمت ہسپتال ٹنڈو الہٰیار سے 37ہزار816 مریض مستفید ہوئے جس پر72لاکھ 17ہزار970روپے خرچ ہوئے۔ الخدمت کے حیدر آباد لطیف آباد، جامشورو اورڈہرکی میڈیکل سینٹر سے73ہزار327 مریض مستفید ہوئے جس پر74 لاکھ76 ہزار روپے خرچ کیے گئے۔
الخدمت کلینک شادی لارج،سکرنڈ،نوابشاہ اور شکار پور سے20ہزار7 مریض مستفید ہوئے جس پر16لاکھ50ہزار روپے خرچ ہوئے۔
الخدمت کے بنیادی مراکزصحت پریٹ آباد، لال چند آباد، سیٹلائٹ ٹاو ¿ن،چند وڈیرو، لاڑکانہ ، حب ٹنڈو جام سے 20ہزار افراد نے صحت کی سہولیات حاصل کیں جن پر 5لاکھ 86ہزار روپے خرچ ہوئے۔
فری میڈیکل کیمپ: الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ کے تحت غریب کو قریبی مقامات پرمختلف امراض کے لیے فری میڈیل کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ ا س سلسلے میں اکتوبر2011ءتامارچ2012 تک حیدر آباد 17،ٹنڈو الہیار11، جامشورو 2،نواب شاہ 2، ٹنڈو محمد خان2، میر پور خاص2،کوٹ غلام محمد 2، سکھر1، جیکب آباد1میں منعقد کیے گے کیمپ سے6ہزار9سو افراد مستفید ہوئے جس پر9لاکھ20 ہزار خرچ ہوئے۔
ایمبولینس سروس: سندھ کے 22اضلاع میں 36ایمبو لینس کے ذریعے مریضوں کو مختلف ہسپتالوں اور دوسرے شہروں میں منتقل کیاجاتا ہے۔ایمبولینس سروس کو مزید فعا بنایا جائے گا ۔ اس سروس کے تحت ایک ہزار9سو افراد مستفید ہوئے جس پر 16لاکھ15ہزار روپے خرچ ہوئے۔
شعبہ تعلیم:
الخدمت فاو ¿نڈیشن نے اس شعبہ تعلیم کو 4 حصوں میں تقسیم کیاہے جس میں ٹیلنٹ اسکالر شپ،اسکولز، ہاسٹلزاور تعلیمی اشیا کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں ۔ فی الواقت اس شعبے میں الخدمت سندھ طلباءکو انفرادی امداد فراہم کررہی ہے اور الفلاح اسکالر شپ کے تحت مستحق طلباءکو اسکالر شپ فراہم کروائی جاتی ہے۔آئندہ اس شعبہ پر خصوسی توجہ دی جائے گی۔اس شعبہ کے لیے مزید ذرائع تلاش کیے جائیں گے۔
آرفن کیئر پروگرام کا:
سال2013 کے آغاز کے ساتھ ہی الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ نے آرفن کیئر پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔4اضلاع میں 110 یتامیٰ کو تعلیم (اسکول فیس اور تعلیمی اشیائ) ،صحت اور خاندان کی کفالت کے لیے 2500 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق 26جنوری کو ضلع بدین میں آرفن کیئر پروگرام کاآغاز نعمت اللہ خان نے کیا جس میں 32یتامیٰ کو اسپانسر شپ دی گئی، 21اپریل کومیر پور خاص میں امیر جماعت اسلامی سندھ معرا ج الہدیٰ صدیقی نے 28یتامیٰ ،7جون کو ٹنڈو الہیار میں اسسٹنٹ ڈی سی ٹنڈو الہیارڈاکٹر ناصر نے25یتامیٰ اور 7جون کو ہی ٹنڈو محمد خان میں مقامی ایم پی اے اعجاز شاہ 25یتامیٰ اسپانسر شپ چیک تقسیم کیے ۔ یتیم بچوں کفالت و صحت کے لیے سہہ ماہی تقسیم وظائف کی تقریب میں فی بچہ 3ہزار روپے کیش یا چیک فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ یتامیٰ کی اسکول فیس ، تعلیمی اشیا،سیرو تفریح اور تربیت کے لیے مقامی ایف ایس کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں،
ڈیزاسٹر مینجمنٹ: اس شعبے کے تحت ہنگامی صورتحال میں برقت اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس شعبہ کو تین حصوں میں ترتیب دیا گیا ہے فوری بچائو،ابتدائی امداد،تعمیر نو
فوری بچائواور ابتدائی امداد:2011-12ءمیں مون سون کی قیامت بارشیںبڑی تباہی کا باعث بنیں۔ الخدمت فائونڈیشن سندھ نے اپنے محدووسائل کے باوجود متاثرہ اضلاع میں فری بچاو ¿(ریسکیو) اور پانی میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ نے مختلف این جی اوز اور مخیر حضرات کے تعاون سے 25کروڑ40لاکھ80ہزار روپے سے متاثرین بارش کی خدمات کی مختصر تفصیل یہ ہے:13ہزار افراد پانے سے نکالے گئے،کشتیاں 4استعمال ہوئیں،ایک ہزار162رضاکاروں نے اپنی خدمات پیش کیں۔149 خیمہ بستیوں میں تقریباً55ہزار افراد نے کافی عرصہ تک رہائش پذیر رہے۔8311خیمے تقسیم کیے گئے،781 فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مجموعی طورپر 90ڈاکٹرز،165 پیرا میڈیکل اسٹاف،30 ایمبولینسز،3ہزار5سوکاٹن (پیکٹس) کے ذریعے ایک لاکھ30ہزار افراد نے استعفادہ کیا۔8930پانی کے کولر، منرل واٹر7540،پانی صاف کرنے کی گولیاں6لاکھ22ہزار،6لاکھ22ہزار افراد میں پکا ہوا اور65ہزار705 افراد کو خشک راشن تقسیم کیا گیا۔1ہزار550 برتن سیٹ،کپڑے اور جوتے27ہزار632، لحاف کمبل اور بستر21ہزار448، مچھر چانیاں12ہزار448 ، ہائی جن کٹس2ہزار30، عید پیکج14ہزار367، نقد عیدی دی گئی7لاکھ60ہزار روپے روپے تقسیم کیے گیے۔
بحالی و تعمیر نو: اس شعبہ کے تحت قدرتی آفات کے بعد تباہ حال علاقوں میں تعمیرات کاکام انجام دینے کی کوشش کی جاتی ہے ۔
تعمیر مکانات: اس منصوبے کے تحت گزشتہ 6 ماہ میں 1کروڑ53 ہزار روپے کی لاگت سے جیکب آباد میں 27 ،مبارک پور27،ٹھٹہ 127 مکانات تعمیر کیے گئے۔ اس کے علاوہ 2011ءکی بارش سے متاثرہ عمر کوٹ کے تباہ حال علاقوں میں 50 شیلٹر ہوم تعمیر ہو رہے ہیں جس پر 4لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔
الخدمت سینٹر: الخدمت شعبہ صحت کے حوالے سے بارش متاثرہ اضلاع دادو، جیکب آباد،کشمور، شہداد کوٹ،شکارپوراور جامشورومیں الخدمت سینٹر قائم کرنے کے لیے7پلاٹ خرید گئے ہیں جن پر تعمیراتی کام جاری ہے
شعبہ صحت
اندرون سندھ کے دیہات میں عوام کے لیے طبی سہولیات ناپید ہیں شہر کی سطح پر پرائیویٹ سیکٹر میں طبی سہولیات مہنگی ہیں۔ الخدمت فا ئونڈیشن سندھ شہروں اور دیہاتوں کی سطح پر عوام کو علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی میں مصروف ہے اور جہاں جہاں اس کے مراکز‘ ڈسپنسری ‘ اسپتال موجود ہیں وہاں عوام کوسستا اور معیاری فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مستقبل میں شعبہ صحت اوربالخصوص ایمبولینس سروس‘میڈیکل کیمپس‘ فراہمی آب پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔سال رواں میں الخدمت فائونڈیشن جہاں اپنے جاری منصوبوں پر عمل پیرا رہے گی ‘ وہاں کچھ نئے منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں جن کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ خصوصاً 2010ءمیں بارش زدہ علاقوں میں شروع کیے گئے پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجائےگا۔
الخدمت فائونڈیشن سندھ کے شعبہ صحت کے تحت 1اسپتال3میڈیکل سینٹر،4کلینک اور 7بنیادی مراکز صحت اور36ایمبولینس کام کررہے ہیں۔
الخدمت ہسپتال ٹنڈو الہٰیار سے 37ہزار816 مریض مستفید ہوئے جس پر72لاکھ 17ہزار970روپے خرچ ہوئے۔ الخدمت کے حیدر آباد لطیف آباد، جامشورو اورڈہرکی میڈیکل سینٹر سے73ہزار327 مریض مستفید ہوئے جس پر74 لاکھ76 ہزار روپے خرچ کیے گئے۔
الخدمت کلینک شادی لارج،سکرنڈ،نوابشاہ اور شکار پور سے20ہزار7 مریض مستفید ہوئے جس پر16لاکھ50ہزار روپے خرچ ہوئے۔
الخدمت کے بنیادی مراکزصحت پریٹ آباد، لال چند آباد، سیٹلائٹ ٹاو ¿ن،چند وڈیرو، لاڑکانہ ، حب ٹنڈو جام سے 20ہزار افراد نے صحت کی سہولیات حاصل کیں جن پر 5لاکھ 86ہزار روپے خرچ ہوئے۔
فری میڈیکل کیمپ: الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ کے تحت غریب کو قریبی مقامات پرمختلف امراض کے لیے فری میڈیل کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ ا س سلسلے میں اکتوبر2011ءتامارچ2012 تک حیدر آباد 17،ٹنڈو الہیار11، جامشورو 2،نواب شاہ 2، ٹنڈو محمد خان2، میر پور خاص2،کوٹ غلام محمد 2، سکھر1، جیکب آباد1میں منعقد کیے گے کیمپ سے6ہزار9سو افراد مستفید ہوئے جس پر9لاکھ20 ہزار خرچ ہوئے۔
ایمبولینس سروس: سندھ کے 22اضلاع میں 36ایمبو لینس کے ذریعے مریضوں کو مختلف ہسپتالوں اور دوسرے شہروں میں منتقل کیاجاتا ہے۔ایمبولینس سروس کو مزید فعا بنایا جائے گا ۔ اس سروس کے تحت ایک ہزار9سو افراد مستفید ہوئے جس پر 16لاکھ15ہزار روپے خرچ ہوئے۔
شعبہ تعلیم:
الخدمت فاو ¿نڈیشن نے اس شعبہ تعلیم کو 4 حصوں میں تقسیم کیاہے جس میں ٹیلنٹ اسکالر شپ،اسکولز، ہاسٹلزاور تعلیمی اشیا کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں ۔ فی الواقت اس شعبے میں الخدمت سندھ طلباءکو انفرادی امداد فراہم کررہی ہے اور الفلاح اسکالر شپ کے تحت مستحق طلباءکو اسکالر شپ فراہم کروائی جاتی ہے۔آئندہ اس شعبہ پر خصوسی توجہ دی جائے گی۔اس شعبہ کے لیے مزید ذرائع تلاش کیے جائیں گے۔
آرفن کیئر پروگرام کا:
سال2013 کے آغاز کے ساتھ ہی الخدمت فاو ¿نڈیشن سندھ نے آرفن کیئر پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔4اضلاع میں 110 یتامیٰ کو تعلیم (اسکول فیس اور تعلیمی اشیائ) ،صحت اور خاندان کی کفالت کے لیے 2500 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق 26جنوری کو ضلع بدین میں آرفن کیئر پروگرام کاآغاز نعمت اللہ خان نے کیا جس میں 32یتامیٰ کو اسپانسر شپ دی گئی، 21اپریل کومیر پور خاص میں امیر جماعت اسلامی سندھ معرا ج الہدیٰ صدیقی نے 28یتامیٰ ،7جون کو ٹنڈو الہیار میں اسسٹنٹ ڈی سی ٹنڈو الہیارڈاکٹر ناصر نے25یتامیٰ اور 7جون کو ہی ٹنڈو محمد خان میں مقامی ایم پی اے اعجاز شاہ 25یتامیٰ اسپانسر شپ چیک تقسیم کیے ۔ یتیم بچوں کفالت و صحت کے لیے سہہ ماہی تقسیم وظائف کی تقریب میں فی بچہ 3ہزار روپے کیش یا چیک فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ یتامیٰ کی اسکول فیس ، تعلیمی اشیا،سیرو تفریح اور تربیت کے لیے مقامی ایف ایس کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں،
علاوہ ازیں یوم سرسبزپاکستان (جنگلات کے عالمی دن ) کی مناسبت سے 21مارچ کو ضلع بدین کے 32 یتامیٰ کو جنگلات اور درختوں کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کیا گیا ، اس موقع پر تمام بچوں نے ایک ایک پودا لگایا۔
شعبہ فراہمی آب:
اس شعبہ کے تحت سندھ کے ان مقامات پر جہاں غریب عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت دستیاب نہیں ہے ہینڈ پمپس، کنواں اور واٹر فلٹریشن پلانٹ تنصیب کیے جاتے ہیں۔
ہینڈ پمپ:بارش و سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اکتوبر2011ءتا مارچ2012ءمیں کشمور21،جیکب آباد20،قنبر شہداد کوٹ،شکارپور 10،دادو10،جامشورو10 ٹھٹہ10 ، ٹنڈو محمد خان12 ہینڈ پمپس تنصیب کیے گئے جس پر 8لاکھ7 ہزار روپے خریچ کیے گئے۔
واٹر فلٹریشن پلانٹ: سیلاب و بارش سے متاثرہ اضلاع کشمور، جیکب آباد،شہداد کوٹ، مٹیاری اورٹنڈو جام میں میں 5 نصب کیے جا چکے ہیں جا چکے ہیں۔
الخدمت فائونڈیشن سندھ مستقبل میں مختلف اضلاع میں 1500ہینڈ پمس اور30واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ایک ہینڈ پمپ کی تنصیب پر15ہزار،واٹر فلٹریشن پلانٹ پر5لاکھ، کمیونٹی بورویل 50ہزار اور ایک کنویں پرایک لاکھ روپے لاگت آتی ہے۔
شعبہ امور جیل:
جیلوں میںموجود قیدیوں میںعید الفطر کے موقع پر راشن‘ عید گفٹ اورعید الضحیٰ کے موقع پرگوشت تقسیم کیاجاتاہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے فنی تعلیم، فراہمی آب، میڈیکل کیمپ، تعمیر نو، افرادی امداد ، قانونی امداد کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ابتدئی طورپر ضلع سانگھر ،لاڑکانہ اور سکھر جیل میں کمپیوٹر اور وکیشنل سینٹر کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔
کمیونٹی ریلیف:
اس شعبہ کے تحت اعانت مستحقین، روزگارکی فراہمی(قرض حسنہ ،تربیت وغیرہ )،قربانی پروجیکٹ، الصیام پروجیکٹ، ونٹر پیکج،تعمیر مساجد، شادی پروجیکٹ ،وہیل چیئر کی فراہمی، میت بس سروس ودیگر کام کیے جاتے ہیں۔
اعانت مستحقین: اس شعبہ کے تحت گزشتہ 6 ماہ میں 148 افراد کی 6لاکھ59ہزار روپے کی نقد امداد کی گئی۔
روزگارکی فراہمی:اس شعبہ کے تحت ہنر مندو محنت کش افراد باعزت روزگار کے لیے قرض حسنہ اور فنی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
قربانی پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد کو عید خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے گوشت فراہم کیاجاتاہے۔3کروڑ50لاکھ مالیت کے جانوروں 2655من گائے 325من بکرے کا گوشت 417مقامات پر تقریباً83ہزار افراد میں تقسیم کیا گیا۔
قربانی پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد کو عید خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے گوشت فراہم کیاجاتاہے۔3کروڑ50لاکھ مالیت کے جانوروں 2655من گائے 325من بکرے کا گوشت 417مقامات پر تقریباً83ہزار افراد میں تقسیم کیا گیا۔
الصیام پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد میں راشن تقسیم کیاجاتا ہے اس کے علاوہ مختلف مقامات پر اجتماعی طور افطار کرایاجاتاہے۔ گزشتہ سال رمضان المبارک میں اس شعبے کے تحت 4250مستحق افراد کو راشن فراہم کیا گیا اور تقریبا 10 ہزفرادکیلئے افطار کرانے کا اہتمام کیاگیا۔ جس پر تقریباً72لاکھ روپے خرچ کیے گئے
ونٹر پیکج: اس شعبے کے تحت (متاثرین بارش) مستحق افراد کو سردسے بچاو ¿ کے لیے لحاف ، کمبل اور گدے فراہم کیے جاتے ہیں ۔ گزشتہ سال اس شعبہ کے تحت 23اضلاع میں 1کروڑ64لاکھ50ہزار روپے مالیت کے کمبل،لحاف اور گدے 23ہزار5سو25مستحقین میں تقسیم کیے گئے۔
مساجد: اس شعبے کے تحت بارش و سیلاب سے متاثرہ مقامات ٹھٹہ میںمسجد اقصیٰ،جیکب آباد میںمسجد چانڈان، شہداد کوٹ میں مسجد میرن ماچھی اور سہون میں مسجد سہون کی تعمیر و مرمت کی گئی۔ اس مد میں تقریباً15لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
شادی پروجیکٹ: اس شعبہ کے تحت مستحق بچیوں کے جہیز کے لیے اکتوبر11ءتامارچ2012ءایک لاکھ79ہزار روپے فراہم کیے گئے۔
فری وہیل چیئر: الخدمت کی اس سروس کے تحت مستحق معذور افراد کو فری وہیل چیئر مہیا کی جاتی ہے ۔اب تک ایک تھری ویلیرموٹر سائیکل اور190 افراد کووہیل چیئرکو مختلف اضلا ع میں فری وہیل چیئر فراہم کی گئیں۔
میت بس سروس:اس شعبہ کے تحت حیدرآباد ضلع میں ایک میت بس سروس سے کام کررہی ہے۔ جس میں اضافے کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے اس کے علاوہ دیگر بڑے اضلاع میں بھی میت بس سروس مخیر حضرات کے تعاون سے فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
شعبہ فراہمی آب:
اس شعبہ کے تحت سندھ کے ان مقامات پر جہاں غریب عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت دستیاب نہیں ہے ہینڈ پمپس، کنواں اور واٹر فلٹریشن پلانٹ تنصیب کیے جاتے ہیں۔
ہینڈ پمپ:بارش و سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اکتوبر2011ءتا مارچ2012ءمیں کشمور21،جیکب آباد20،قنبر شہداد کوٹ،شکارپور 10،دادو10،جامشورو10 ٹھٹہ10 ، ٹنڈو محمد خان12 ہینڈ پمپس تنصیب کیے گئے جس پر 8لاکھ7 ہزار روپے خریچ کیے گئے۔
واٹر فلٹریشن پلانٹ: سیلاب و بارش سے متاثرہ اضلاع کشمور، جیکب آباد،شہداد کوٹ، مٹیاری اورٹنڈو جام میں میں 5 نصب کیے جا چکے ہیں جا چکے ہیں۔
الخدمت فائونڈیشن سندھ مستقبل میں مختلف اضلاع میں 1500ہینڈ پمس اور30واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ایک ہینڈ پمپ کی تنصیب پر15ہزار،واٹر فلٹریشن پلانٹ پر5لاکھ، کمیونٹی بورویل 50ہزار اور ایک کنویں پرایک لاکھ روپے لاگت آتی ہے۔
شعبہ امور جیل:
جیلوں میںموجود قیدیوں میںعید الفطر کے موقع پر راشن‘ عید گفٹ اورعید الضحیٰ کے موقع پرگوشت تقسیم کیاجاتاہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے فنی تعلیم، فراہمی آب، میڈیکل کیمپ، تعمیر نو، افرادی امداد ، قانونی امداد کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ابتدئی طورپر ضلع سانگھر ،لاڑکانہ اور سکھر جیل میں کمپیوٹر اور وکیشنل سینٹر کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔
کمیونٹی ریلیف:
اس شعبہ کے تحت اعانت مستحقین، روزگارکی فراہمی(قرض حسنہ ،تربیت وغیرہ )،قربانی پروجیکٹ، الصیام پروجیکٹ، ونٹر پیکج،تعمیر مساجد، شادی پروجیکٹ ،وہیل چیئر کی فراہمی، میت بس سروس ودیگر کام کیے جاتے ہیں۔
اعانت مستحقین: اس شعبہ کے تحت گزشتہ 6 ماہ میں 148 افراد کی 6لاکھ59ہزار روپے کی نقد امداد کی گئی۔
روزگارکی فراہمی:اس شعبہ کے تحت ہنر مندو محنت کش افراد باعزت روزگار کے لیے قرض حسنہ اور فنی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
قربانی پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد کو عید خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے گوشت فراہم کیاجاتاہے۔3کروڑ50لاکھ مالیت کے جانوروں 2655من گائے 325من بکرے کا گوشت 417مقامات پر تقریباً83ہزار افراد میں تقسیم کیا گیا۔
قربانی پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد کو عید خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے گوشت فراہم کیاجاتاہے۔3کروڑ50لاکھ مالیت کے جانوروں 2655من گائے 325من بکرے کا گوشت 417مقامات پر تقریباً83ہزار افراد میں تقسیم کیا گیا۔
الصیام پروجیکٹ: اس پروجیکٹ کے تحت مستحق افراد میں راشن تقسیم کیاجاتا ہے اس کے علاوہ مختلف مقامات پر اجتماعی طور افطار کرایاجاتاہے۔ گزشتہ سال رمضان المبارک میں اس شعبے کے تحت 4250مستحق افراد کو راشن فراہم کیا گیا اور تقریبا 10 ہزفرادکیلئے افطار کرانے کا اہتمام کیاگیا۔ جس پر تقریباً72لاکھ روپے خرچ کیے گئے
ونٹر پیکج: اس شعبے کے تحت (متاثرین بارش) مستحق افراد کو سردسے بچاو ¿ کے لیے لحاف ، کمبل اور گدے فراہم کیے جاتے ہیں ۔ گزشتہ سال اس شعبہ کے تحت 23اضلاع میں 1کروڑ64لاکھ50ہزار روپے مالیت کے کمبل،لحاف اور گدے 23ہزار5سو25مستحقین میں تقسیم کیے گئے۔
مساجد: اس شعبے کے تحت بارش و سیلاب سے متاثرہ مقامات ٹھٹہ میںمسجد اقصیٰ،جیکب آباد میںمسجد چانڈان، شہداد کوٹ میں مسجد میرن ماچھی اور سہون میں مسجد سہون کی تعمیر و مرمت کی گئی۔ اس مد میں تقریباً15لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
شادی پروجیکٹ: اس شعبہ کے تحت مستحق بچیوں کے جہیز کے لیے اکتوبر11ءتامارچ2012ءایک لاکھ79ہزار روپے فراہم کیے گئے۔
فری وہیل چیئر: الخدمت کی اس سروس کے تحت مستحق معذور افراد کو فری وہیل چیئر مہیا کی جاتی ہے ۔اب تک ایک تھری ویلیرموٹر سائیکل اور190 افراد کووہیل چیئرکو مختلف اضلا ع میں فری وہیل چیئر فراہم کی گئیں۔
میت بس سروس:اس شعبہ کے تحت حیدرآباد ضلع میں ایک میت بس سروس سے کام کررہی ہے۔ جس میں اضافے کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے اس کے علاوہ دیگر بڑے اضلاع میں بھی میت بس سروس مخیر حضرات کے تعاون سے فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔


No comments:
Post a Comment