شام جل رہا ہے
سر عام جل رہا ہے
تھی انبیاء وصحابہ کی امیں جوسرزميں
عظمت اسلامی کا وہ مقام جل رہا ہے
تھی عروج اسلامی کی شاہدجوعرض پاک
علم وہنرکا تاريخی وہ مقام جل رہا ہے
ظلم وجبر قتل وقھر کا بينظير منظر
ہرسو نماياں کرتا وہ شام جل رہا ہے
روس واسد کے ظلم پرخاموش ہے امّت
فرعونی يہ تماشا سرعام چل رہا ہے
کہيں ماؤں کےلاشے سميٹ رہے بچے
کہيں بچوں کی بکھری لاشیں ماؤں کی بڑھتی آہيں
کہيں بزرگوں کی مسلہ لاشيں بےگوروکفن پڑی ہيں
جوامّت کی بے حسی پرکياکيا سوال کر رہی ہيں
کہ ظلم و قھر کا يہ بے طيغ سا سمندر
ہم شام کو جلاکر تری سمت بڑھ رہا ہے
شام جل رہا ہے
سر عام جل رہا ہے
مزمل صديقی

No comments:
Post a Comment