Sunday, July 17, 2016

امریکہ اور دوسرے ملکوں کی منافقت سامنے آگئی

ترکی میں بغاوت کا طوفان اٹھا اور فوج کے سامنے عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر توپوں اور شورش پھیلانے والوں کے آگے سیلاب بن کر سامنے آگیا۔ ترک عوام کو اس پر سلام پیش کرتے ہیں۔ ترک صدر طیب اردوان کا عوام نے مکمل ساتھ دیا۔ سرکاری ٹی وی پر قبضے کے بعد ترک صدر نے انٹرنیٹ کے ذریعے عوام سے خطاب کیا۔ سینکڑوں باغیوں کو عوام نے پکڑ لیا جس میں جرنیل تک شامل تھے۔ لیکن عوام نے بھرپور مزاحمت اور بم حملوں اور فضائی حملوں کے باوجود شورش کو اپنے اتحاد سے کچل کر دنیا میں ایک نئی مثال قائم کردی۔ فوج کے سربراہ کو بھی چھڑا لیا گیا۔ ایئرپورٹس پر عوام نے فوجی باغیوں کو ناکام بنا دیا۔ انقرہ میں نقصان بھی ہوا لیکن مجموعی طور پر ترک بغاوت عوام کے اتحاد سے ناکام ہوگئی۔ ٹی وی اسٹیشن بھی باغیوں سے واگزار کرالیا گیا۔ یہ عمل پوری دنیا میں دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے ۔ داعش کے حملے استنبول پر شورش خودکش دھماکے بھی واضع ہوگئے کہ انہی باغیوں کے ایماءپر ہو رہے تھے۔ ترکی میں ججز اور فوج کے باغیوں کے خلاف سخت ری ایکشن کیا گیا ہے ۔ اور انہیں فارغ کرنے کے علاوہ سخت سزائیں بھی دی جائیں گی۔ 
ترکی میں مارشل لاءکے اعلان کے بعد جو فوجی باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر قبضے کے بعد اعلان کیا۔ امریکہ اور دیگر انٹرنیشنل قوتوں نے ان باغیوں کی حمایت کی اور شورش ناکام ہونے کے بعدامریکہ نے ترک صدر اور وزیر اعظم کی حمایت کی۔ جس سے انکی منافقت سامنے آگئی۔ یہ بات بھی واضع ہے کہ اسلامی ممالک میں انٹرنیشنل سازش کے تحت حکومتوں پر قبضوں کی روش اختیار کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب میں امریکہ اور اقوام متحدہ کویت کے بہانے گھسا۔ اسکے بعد عراق میں صدام حسین کو نشانہ بنا کر بالآخر پھانسی دے دی گئی۔ عراق پر حملے کئے گئے۔ مصر میں بھی شورش کا عمل کیا گیا۔ افغانستان میں امریکہ نواز حکومت لائی گئی جو آج تک ہے اور پاکستان جس نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور کردار ادا کیا اسے ہی اب افغانستان سے بھڑایا جا رہا ہے اور افغانستان بھارت نواز ہوچکا ہے۔ جو امریکن تھنک ٹینک کا کارنامہ ہے۔ ترکی جو پاکستان کا سب سے اچھا اور ہمیشہ کام آنے والا ملک ہے جس نے ہر قدم پر پاکستان کی مدد کی ہے خواہ وہ سیلاب ہو یا اور کوئی ڈیزازسٹرترکی پاکستان کی مدد میں پیش پیش رہا ہے پاکستان میں ترکی کے ڈرامے بھی بہت مشہور ہیں اور یہ سلسلہ بڑھ رہا ہے۔ سعودی عرب بھی پاکستان کا دوست ملک ہے ,چین نے بھی ہمیشہ اچھے پڑوسی ور ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اسوقت چین اور پاکستان کا اکنامک کوریڈور پاکستان کو معاشی طور پر اٹھانے میں بہت مددگار ہوگا۔ لیکن آئی ایم ایف اور دیگر قرض دینے والے ممالک نہیں چاہتے کہ پاکستان اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو۔ بنگلہ دیش جو خودپاکستان کا حصہ رہا ہے اسے بھی بھارتی لابی حسینہ واجد جیسی وحشی اور درندہ صفت عورت کے ذریعے پاکستان کے چاہنے والوں کو پھانسیاں دلا رہا ہے۔ 
ایران کو بھی اکنامک کوریڈور کے خلاف پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پاکستان کی افواج اور سپاہ سالار جنرل راحیل شریف نے پاکستان کو ٹکڑے کرنے کی سازش اور پاکستان کو ناکام ریاست قرار دینے کی سازش کو جمہوری حکومت کو سپورٹ کرکے ناکام بنا دیا ہے۔ طالبان اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان نے فیصلہ کن آپریشن کیا ہے ۔ آپریشن ضرب عضب پاکستان کی لائف لائن ثابت ہوا ہے سندھ میں ایک اور آپریشن جاری ہے جو نتیجہ خیز بن رہا ہے۔ کراچی جو تین کروڑ سے زیادہ آبادی ک شہر ہے یہاں طالبان اور جرائم پیشہ افراد کا گم ہوجانا کوئی مشکل نہیں کیونکہ کچھ علاقے کراچی میں بھی علاقہ غیر کا منظر پیش کرتے ہیں۔ کراچی میں کچی آبادیاں جرائم کا گڑھ ہیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ کچی آبادیوں کی ریگولارائزیشن کا قانون یہ ہے کہ قبضہ کی بنیاد پر لیز دی جاتی ہے اس لئے اس میں پکڑنے کا عنصر آسان نہیں۔ 
بات ترکی کی ہورہی تھی کہ وہاں کے عوام کو اپنے ملک سے محبت تھی انہوں نے اسکا حق بھی ادا کردیا لیکن ہم اسلام کا مضبوط قلعہ ہونے کے دعویدار ملک کو ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے اور لسانیت اور دیگر تفرقہ بازیوں سے فرصت نہیں۔ہمیں بھی ملک کی ایک اکائی بننا ہوگا۔ دشمن کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح۔ ترک عوام کو ہم سلیوٹ کرتے ہیں اور پاکستان کے ایک ایک باسی کے لئے دعا گو ہیں وہ دن آئے کہ قوم متحد اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے والی سیاست کے بجائے کام کام اور صرف کام پر فیصلے اور جمہوریت کو فروغ دے۔ 



No comments:

Post a Comment