تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
اُس دن یہ شعر سمجھ میں آگیا جس دن مملکتِ خداداد کے سابق صدر کی پریس کانفرنس اخبارات میں نظر سے گزری۔ مملکتِ خداداد کے اِس سابق صدر کو اپنے کمانڈو ہونے پر بہت ناز تھا اور اب بھی وہ بہت زعم سے اِس کا اظہار کرتا رہتا ہے کہ وہ کمانڈو تھا اور ہے۔ ’’ہے‘‘ تو وہ بزدل، جبھی اُس نے اپنے لیے حکومت سے محافظ مانگے تھے، اور جب اُسے پوری طرح یقین ہوگیا کہ بم پروف انتظامات اُس کی مرضی کے مطابق ہوں گے تو وہ واپس آگیا۔
صاحبو! اقبالؔ کے اِس شعر کا مطلب سمجھ میں آگیا۔ میرے نزدیک علامہ نے پہلا مصرع اِس طرح کہا تھا:
’’اپنے جہل کی انتہا چاہتا ہوں‘‘
پریس کانفرنس میں پرویز مشرف کے مندرجہ ذیل ارشادات تھے:
1۔ پہاڑوں پر چھپ کر نہ بیٹھیں، سامنے آکر مقابلہ کریں۔
2۔ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کرنے والے غدار ہیں۔
3۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور دیگر لوگوں بشمول فوجی افسران کو میرا مشکور ہونا چاہیے کہ میں نے انھیں بچایا۔
4۔ عام انتخابات کے بعد فیصلہ کروں گا کہ ملک میں رہوں گا یا نہیں۔
5۔ یقین سے کہتا ہوں کہ اکبر بگٹی نے خودکشی کی تھی۔
6۔ کارگل میں بھارت کو گردن سے پکڑ لیا تھا۔
7۔ لال مسجد کے واقعہ میں کوئی عورت اور بچہ نہیں مرا۔
8۔ لال مسجد آپریشن ملک کے خلاف بغاوت کا جواب تھا۔
9۔ میں نے کسی جج کو نظربند نہیں کیا اور مجھے 12 مئی [2007]کے واقعات میں ملوث کرنا سراسر غلط ہے۔
صاحبو! یقین کرلو کہ واقعی پرویزمشرف کو نہ توکچھ معلوم تھا اور نہ کچھ معلوم ہے۔ اُس نے کچھ بھی تو نہیں کیا۔ ابھی تو بچہ ہی ہے اور تتلا تتلا کر اپنی نرم ونازک زبان سے پانی کے بجائے ’’مم‘‘ پکارتا ہے۔
اُس نے اِس پریس کانفرنس میں اپنا تماشا ہمیں دکھادیا اور اپنے جہل کی انتہا ہمیں بتادی ہے۔
جہاں تک پرویز مشرف کی بات ہے تو اس کے لیے ایک شعر یاد آگیا۔ شاعر کہتا ہے کہ: ’’میرا دل تو کفر آشنا ہے اور کئی بار ایسا ہوا کہ کعبہ میں تو داخل ہوگیا لیکن پھر بھی برہمن یعنی بت پرست ہی باہر آیا۔ فارسی کا اصل شعر یہ ہے ؎
مرا دلے است بکفر آشنا کہ چندین بار
بکعبہ بروم و بازش برہمن آوردم
اُس نے جو باتیں کہی ہیں اُن کا جواب یہ ہے:
1۔ وہ اگر واقعی کمانڈو ہے تو بغیر کسی حفاظتی حصار کے اِس ملک میں چل پھر کر دِکھائے۔ اگر کوئی بھی اُس کے آگے پیچھے ہوا تواُسے گلے میں تختی لٹکالینا چاہیے جس پر لکھا ہو: ’’میں پرویزمشرف حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ میں دنیا کا بزدل ترین انسان ہوں‘‘۔
2۔ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کن لوگوں نے کیا تھا، کیا اُسے نہیں
معلوم؟ جھوٹا انسان۔ نام بتا اور یہ بھی بتا کہ امریکی حکومت سے اپنے عہدِ
اقتدار میں عافیہ کو واپس کیوں نہیں مانگا؟ کیا امریکی سی۔آئی۔اے نے تجھے
اُسی طرح قیمت ادا کردی تھی جس طرح تیرے نام سے شائع ہونے والی کتاب کا
بہانہ بناکر تجھے امریکیوں نے لاکھوں امریکی ڈالر ادا کیے تھے؟ کتاب شاید
اب بھی پینٹاگون کے گوداموں میں پڑی سڑ رہی ہوگی، یا پھر اسلام آباد کے
امریکی سفارت خانے میں بہت احتیاط سے رکھی ہوگی۔
3۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا جرم کیا تھا؟ اگر اُنھوں نے جرم کیا تھا تو پاکستان کے مقتدروں میں سے کون کون اُن کے ساتھ شامل تھا؟ نام بھی بتا… اور یہ بھی کہ کیوں اُن کے خلاف مقدمات نہیں بنائے گئے؟ کسی نے اگر پاکستان کا آئین اور قانون توڑا تھا تو اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ نہیں کی، اِس لیے پرویزمشرف نے بھی پاکستان کے آئین کے ساتھ غداری کی اور اِس لیے کیوں نہ اُسے پھانسی پر چڑھا دیا جائے تاکہ اور لوگوں کو عبرت کی جا ہو۔ کس سے بچایا تھا؟ یہ بتاتے ہوئے شرم کیوں آتی ہے! کیا امریکی حکومت نے تمہاری مرضی کے مطابق رقم کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا یا کوئی اور وجہ تھی؟ شاید اس لیے بتانا نہیں چاہتا کہ عبدالقدیر خان نے کوئی جرم کیا تھا یا نہیں کیا تھا، لیکن پرویزمشرف نے ضرور جرم کیے تھے، جن کے کھل جانے سے ’’کمانڈو‘‘ بہت خوف زدہ ہے!
4۔ پاکستان میں رہنے کی بات نہ ٰکری جائے بلکہ یہ بتایا جائے کہ چراٹ کی پہاڑیوں میں سے کون سی پسند ہے جس کی چوٹی پر پرویزمشرف لیے ایک کوٹھری بنوادی جائے تاکہ ہوا میں معلق رہ کر تماشا دیکھتا رہے، یا پھر قلعہ اٹک کی کون سی کوٹھری میں رہنا پسند ہے؟ زمین دوز یا پھانسی گھاٹ کے برابر والی کوٹھری مناسب رہے گی؟ یہ یاد رکھنا کہ اس میں ایر کنڈیشنر نہیں لگا ہوگا۔ اور یہ یقینی امر ہے کہ قبر میں ایرکنڈیشنر نہیں لگ سکتا۔
5۔ محمد اکبر شہباز خان بگٹی ‘پرویزمشرف کی طرح بزدل نہیں تھا۔ نواب بگٹی سے میرا کوئی رشتہ نہیں، کبھی ملا بھی نہیں میں اُن سے، لیکن مجھے اِس بات کا پورا یقین ہے کہ وہ ایک بہادر اور نڈر انسان تھے۔ صرف بزدل لوگ خودکشی کرتے ہیں۔ وہ بات بتائی جائے جسے ماننے سے نواب بگٹی نے انکار کیا تھا۔ کیا یہ درست نہیں کہ منشیات کی بین الاقوامی مافیا کے ایک سرگرم رہنما اور ’’سات بہنوں‘‘ (سات بڑی پیٹرول کمپنیاں)کے مفادات پر ضرب پڑ رہی تھی‘ اس لیے یہ کام پرویز مشرف کے سپرد کیا گیا تھا کہ اُسے یا تو منالیا جائے یا پھر صفحہ ہستی سے مٹادیاجائے۔ ’’جھوٹ بولے کوّا کاٹے‘‘۔ بلوچستان میں فوج ابھی تک کیوں آپریشن میں مصروف ہے؟ آخر بگٹیوں کے پاس کہاں سے اتنا اسلحہ آگیا کہ ابھی تک وہ لڑ رہے ہیں! بگٹیوں کے علاقے میں اسلحہ بنانے کی کتنی سہولت موجود ہے؟ اگر نہیں ہے تو کیا مسلح افواج، پولیس، رینجرز ،ایف ۔سی اور دیگر ادارے غیرملکی اسلحہ بگٹی کے ہاتھ فروخت کرتے رہے ہیں یا کچھ اور بات ہے؟ یہ مت کہیو کہ سرکاری راز ہے۔ سرکاری راز کیسے ہے؟ مملکت کا پیسہ فوجی آپریشن پر برابر خرچ ہوتا رہا اور ابھی تک ہورہا ہے۔کون اُس کا ذمہ دار ہے!
6۔ کارگل میں کیا ہوا تھا؟کیا اُس وقت کے وزیراعظم کو پوری بات بتائی گئی تھی؟ دستاویزات تو وزارت دفاع اور دیگر اداروں کے پاس موجود ہوں گی، شائع کردینے میں کیا حرج ہے! دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائے گا۔
7۔ لال مسجد کے آپریشن میں کوئی عورت اور بچہ نہیں مرا؟ عدالتی کمیشن کے سامنے بہت گواہ پیش ہوچکے اور سب نے بتایا کہ عورتیں اور بچے مارے گئے تھے۔ صاحبو ! پرویز مشرف کی ہی بات مان لیں گے‘ ایسا کرلیا جائے کہ پرویز مشرف کے عہد کے دونوں وزیراعظم ابھی زندہ ہیں اور وفاقی کابینہ کے بیشتر اراکین بھی، ان سے مجمع عام میں حلفیہ بیان دلوادیا جائے۔ اُس وقت کا کور کمانڈر راولپنڈی اور دیگر فوجی افسران بھی… بشمول کمانڈو افسران کے… مسجد میں حلفیہ بیان دے دیں کہ کوئی عورت، کوئی بچہ نہیں مارا گیا تھا اور پرویز مشرف جیسے موالیوں نے وہاں سے لڑکیوں کو اغوا نہیں کیا تھا۔ پرویز مشرف یہ نہ بھولیں کہ چودھری شجاعت حسین نے ایسا کوئی بیان نہیں دینا اور نہ کسی اور نے۔ اِس لیے پرویز مشرف اب سچ بولنا شروع کردیں تو زیادہ بہتر بات ہوگی۔ بہت گزر گئی اور کچھ ہی مدت باقی ہے، اُس کے بعد پرویز مشرف کو بھی اپنے سے پہلوں کی طرح رب کائنات کی طرف لوٹ جانا ہوگا۔
8۔ لال مسجد والے تو مملکتِ خداداد کے خلاف شاید ایٹم بم استعمال کرنے والے تھے؟ چودھری شجاعت حسین نے کچھ دن پیشتر یہ بیان دیا ہے کہ انھوں نے مذاکرات کے ذریعے وہ شرائط منظور کروالی تھیں جو پرویز مشرف کو درکار تھیں، لیکن اُسے تو مسجد پر بم برسانے تھے، اِس لیے نہیں ماناگیا کیوں کہ پرویز مشرف نے امریکیوں کو خوش کرنا تھا، اِس لیے مسجد پر بمباری کرواکر ہی چھوڑی۔ ٹھنڈک پڑ گئی ہوگی کلیجے میں۔ جادوئی چڑیا کے بقول یہ خبر سنتے ہی پرویز مشرف نے ایوان صدر میں چھوٹے بخاری کا یہ مصرع دوہرانا شروع کردیا تھا
’’لا اور پلا ایک جام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے‘‘
9۔ 12 مئی کے واقعات اور ججوں کی نظر بندی کے سلسلے میں بھی پرویز مشرف صرف جھوٹ بول رہا ہے۔ اگر وزیراعظم نے حکم دیا تھا تو کیا ہوا؟ جب عوامی ردعمل سامنے آگیا تھا تو وزیراعظم کے اس حکم کو واپس لینے میں کیا قباحت تھی؟ کیا سربراہِ مملکت کایہ فرض نہیں تھا کہ مملکت کی بہتری کے لیے اقدامات کرتا! کیا وزیراعظم اور دیگر افراد کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیاگیا تھا، کسی سے پوچھا تھا کہ اُس دن یعنی 12 مئی کو کیا ہوا تھا اور کیوں ہوا تھا؟ کراچی شہر میں ہی کیا کسی بھی جگہ اِس طرح کنٹینر لگا کر راستے بند کیے جاسکتے ہیں؟ لوگوں کا محاصرہ کیا جا سکتا ہے؟ حکومتی اداروں کے ملوث ہوئے بغیر یہ کام ہو ہی نہیں سکتا تھا۔ یہ بتلایا جائے کہ کون کون شامل تھا؟ کیا اُس وقت کے صوبائی وزیر امور داخلہ کی مرضی اور حکم کے بغیر مقامی پولیس کنٹینر لگانے دے سکتی تھی؟ پرویز مشرف نے ان تمام لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا؟ نہیں دیا تھا۔ کچھ تو بتاؤ ظالم بزدل کمانڈو! جھوٹ نہ بولنا۔ پرویز مشرف کے مسلسل جھوٹ بولنے سے ہم عاجز آگئے ہیں اور یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ مسلح افواج کے وہ تمام افسران اور چیف آف آرمی اسٹاف جنھوں نے اُسے ترقیاں دیں، وہ سب بھی اُسی کی طرح جھوٹے، مکار، بے ایمان، وطن فروش، غدار تھے اور ہیں… اور ان کو بھی وہی سزا ملنی چاہیے جوپرویز مشرف کے لیے ربِّ کائنات نے مقدر کردی ہے۔
3۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا جرم کیا تھا؟ اگر اُنھوں نے جرم کیا تھا تو پاکستان کے مقتدروں میں سے کون کون اُن کے ساتھ شامل تھا؟ نام بھی بتا… اور یہ بھی کہ کیوں اُن کے خلاف مقدمات نہیں بنائے گئے؟ کسی نے اگر پاکستان کا آئین اور قانون توڑا تھا تو اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ نہیں کی، اِس لیے پرویزمشرف نے بھی پاکستان کے آئین کے ساتھ غداری کی اور اِس لیے کیوں نہ اُسے پھانسی پر چڑھا دیا جائے تاکہ اور لوگوں کو عبرت کی جا ہو۔ کس سے بچایا تھا؟ یہ بتاتے ہوئے شرم کیوں آتی ہے! کیا امریکی حکومت نے تمہاری مرضی کے مطابق رقم کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا یا کوئی اور وجہ تھی؟ شاید اس لیے بتانا نہیں چاہتا کہ عبدالقدیر خان نے کوئی جرم کیا تھا یا نہیں کیا تھا، لیکن پرویزمشرف نے ضرور جرم کیے تھے، جن کے کھل جانے سے ’’کمانڈو‘‘ بہت خوف زدہ ہے!
4۔ پاکستان میں رہنے کی بات نہ ٰکری جائے بلکہ یہ بتایا جائے کہ چراٹ کی پہاڑیوں میں سے کون سی پسند ہے جس کی چوٹی پر پرویزمشرف لیے ایک کوٹھری بنوادی جائے تاکہ ہوا میں معلق رہ کر تماشا دیکھتا رہے، یا پھر قلعہ اٹک کی کون سی کوٹھری میں رہنا پسند ہے؟ زمین دوز یا پھانسی گھاٹ کے برابر والی کوٹھری مناسب رہے گی؟ یہ یاد رکھنا کہ اس میں ایر کنڈیشنر نہیں لگا ہوگا۔ اور یہ یقینی امر ہے کہ قبر میں ایرکنڈیشنر نہیں لگ سکتا۔
5۔ محمد اکبر شہباز خان بگٹی ‘پرویزمشرف کی طرح بزدل نہیں تھا۔ نواب بگٹی سے میرا کوئی رشتہ نہیں، کبھی ملا بھی نہیں میں اُن سے، لیکن مجھے اِس بات کا پورا یقین ہے کہ وہ ایک بہادر اور نڈر انسان تھے۔ صرف بزدل لوگ خودکشی کرتے ہیں۔ وہ بات بتائی جائے جسے ماننے سے نواب بگٹی نے انکار کیا تھا۔ کیا یہ درست نہیں کہ منشیات کی بین الاقوامی مافیا کے ایک سرگرم رہنما اور ’’سات بہنوں‘‘ (سات بڑی پیٹرول کمپنیاں)کے مفادات پر ضرب پڑ رہی تھی‘ اس لیے یہ کام پرویز مشرف کے سپرد کیا گیا تھا کہ اُسے یا تو منالیا جائے یا پھر صفحہ ہستی سے مٹادیاجائے۔ ’’جھوٹ بولے کوّا کاٹے‘‘۔ بلوچستان میں فوج ابھی تک کیوں آپریشن میں مصروف ہے؟ آخر بگٹیوں کے پاس کہاں سے اتنا اسلحہ آگیا کہ ابھی تک وہ لڑ رہے ہیں! بگٹیوں کے علاقے میں اسلحہ بنانے کی کتنی سہولت موجود ہے؟ اگر نہیں ہے تو کیا مسلح افواج، پولیس، رینجرز ،ایف ۔سی اور دیگر ادارے غیرملکی اسلحہ بگٹی کے ہاتھ فروخت کرتے رہے ہیں یا کچھ اور بات ہے؟ یہ مت کہیو کہ سرکاری راز ہے۔ سرکاری راز کیسے ہے؟ مملکت کا پیسہ فوجی آپریشن پر برابر خرچ ہوتا رہا اور ابھی تک ہورہا ہے۔کون اُس کا ذمہ دار ہے!
6۔ کارگل میں کیا ہوا تھا؟کیا اُس وقت کے وزیراعظم کو پوری بات بتائی گئی تھی؟ دستاویزات تو وزارت دفاع اور دیگر اداروں کے پاس موجود ہوں گی، شائع کردینے میں کیا حرج ہے! دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائے گا۔
7۔ لال مسجد کے آپریشن میں کوئی عورت اور بچہ نہیں مرا؟ عدالتی کمیشن کے سامنے بہت گواہ پیش ہوچکے اور سب نے بتایا کہ عورتیں اور بچے مارے گئے تھے۔ صاحبو ! پرویز مشرف کی ہی بات مان لیں گے‘ ایسا کرلیا جائے کہ پرویز مشرف کے عہد کے دونوں وزیراعظم ابھی زندہ ہیں اور وفاقی کابینہ کے بیشتر اراکین بھی، ان سے مجمع عام میں حلفیہ بیان دلوادیا جائے۔ اُس وقت کا کور کمانڈر راولپنڈی اور دیگر فوجی افسران بھی… بشمول کمانڈو افسران کے… مسجد میں حلفیہ بیان دے دیں کہ کوئی عورت، کوئی بچہ نہیں مارا گیا تھا اور پرویز مشرف جیسے موالیوں نے وہاں سے لڑکیوں کو اغوا نہیں کیا تھا۔ پرویز مشرف یہ نہ بھولیں کہ چودھری شجاعت حسین نے ایسا کوئی بیان نہیں دینا اور نہ کسی اور نے۔ اِس لیے پرویز مشرف اب سچ بولنا شروع کردیں تو زیادہ بہتر بات ہوگی۔ بہت گزر گئی اور کچھ ہی مدت باقی ہے، اُس کے بعد پرویز مشرف کو بھی اپنے سے پہلوں کی طرح رب کائنات کی طرف لوٹ جانا ہوگا۔
8۔ لال مسجد والے تو مملکتِ خداداد کے خلاف شاید ایٹم بم استعمال کرنے والے تھے؟ چودھری شجاعت حسین نے کچھ دن پیشتر یہ بیان دیا ہے کہ انھوں نے مذاکرات کے ذریعے وہ شرائط منظور کروالی تھیں جو پرویز مشرف کو درکار تھیں، لیکن اُسے تو مسجد پر بم برسانے تھے، اِس لیے نہیں ماناگیا کیوں کہ پرویز مشرف نے امریکیوں کو خوش کرنا تھا، اِس لیے مسجد پر بمباری کرواکر ہی چھوڑی۔ ٹھنڈک پڑ گئی ہوگی کلیجے میں۔ جادوئی چڑیا کے بقول یہ خبر سنتے ہی پرویز مشرف نے ایوان صدر میں چھوٹے بخاری کا یہ مصرع دوہرانا شروع کردیا تھا
’’لا اور پلا ایک جام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے‘‘
9۔ 12 مئی کے واقعات اور ججوں کی نظر بندی کے سلسلے میں بھی پرویز مشرف صرف جھوٹ بول رہا ہے۔ اگر وزیراعظم نے حکم دیا تھا تو کیا ہوا؟ جب عوامی ردعمل سامنے آگیا تھا تو وزیراعظم کے اس حکم کو واپس لینے میں کیا قباحت تھی؟ کیا سربراہِ مملکت کایہ فرض نہیں تھا کہ مملکت کی بہتری کے لیے اقدامات کرتا! کیا وزیراعظم اور دیگر افراد کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیاگیا تھا، کسی سے پوچھا تھا کہ اُس دن یعنی 12 مئی کو کیا ہوا تھا اور کیوں ہوا تھا؟ کراچی شہر میں ہی کیا کسی بھی جگہ اِس طرح کنٹینر لگا کر راستے بند کیے جاسکتے ہیں؟ لوگوں کا محاصرہ کیا جا سکتا ہے؟ حکومتی اداروں کے ملوث ہوئے بغیر یہ کام ہو ہی نہیں سکتا تھا۔ یہ بتلایا جائے کہ کون کون شامل تھا؟ کیا اُس وقت کے صوبائی وزیر امور داخلہ کی مرضی اور حکم کے بغیر مقامی پولیس کنٹینر لگانے دے سکتی تھی؟ پرویز مشرف نے ان تمام لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا؟ نہیں دیا تھا۔ کچھ تو بتاؤ ظالم بزدل کمانڈو! جھوٹ نہ بولنا۔ پرویز مشرف کے مسلسل جھوٹ بولنے سے ہم عاجز آگئے ہیں اور یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ مسلح افواج کے وہ تمام افسران اور چیف آف آرمی اسٹاف جنھوں نے اُسے ترقیاں دیں، وہ سب بھی اُسی کی طرح جھوٹے، مکار، بے ایمان، وطن فروش، غدار تھے اور ہیں… اور ان کو بھی وہی سزا ملنی چاہیے جوپرویز مشرف کے لیے ربِّ کائنات نے مقدر کردی ہے۔
صاحبو! توبہ کا وقت ہے کہ ہمارے اجتماعی
جرائم کے نتیجہ میں پرویزمشرف جیسا جھوٹا، بے ایمان، مکار، چالباز، اغیار
کا زرخرید ہماری اِس مملکتِ خداداد کا سربراہ بن گیا تھا۔ اگر اب بھی ہم من
حیث القوم باز نہ آئے تو پھر وہ ہوگا جیسا عبدالمجید سالکؔ نے کہا تھا ؎
نالہ شب ہے نارسا، آہِ سحر ہے بے اثر
میرا خدا کہاں گیا، میرے خدا کو کیا ہوا
نالہ شب ہے نارسا، آہِ سحر ہے بے اثر
میرا خدا کہاں گیا، میرے خدا کو کیا ہوا
No comments:
Post a Comment