حکومت کی جانب سے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے‘بلڈ پریشر‘سگریٹ نوشی اورکولیسٹرول میں اضافہ مرض کا باعث ہے
63فیصد افراد طبی پیچیدگیوں کے باعث فالج کاشکارہوتے ہیں‘شوگر کا مرض بھی تیزی سے پروان چڑھ رہاہے‘ڈاکٹر عبدالواسع
![]() |
عالمی یوم فالج کے سلسلے میں ڈاکٹر عبدالمالک اور ڈاکٹر واسع شاکر پریس کانفرنس کررہے ہےں ------------------------------------------------------------ |
20 فیصد ہے۔ مجموعی طور پر 89 فیصد افراد فالج میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ ایک ہزار افراد فالج کا شکار ہورہے ہیں جبکہ سالانہ 3 لاکھ 56ہزار افراد فالج میں مبتلا رہتے ہیں جبکہ 400 افراد روزانہ کی بنیاد پر موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ ذیابیطس کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ محتاط اندازے کے مطابق 13.9 ملین افراد 2020ءتک اس مرض کا شکار ہوں گے۔ ڈاکٹر عبدالواسع نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک ہے۔ فالج کی اصل وجہ معاشی مسائل بھی ہیں۔ 85 فیصد درمیانے درجے کے افراد فالج میں مبتلا ہوتے ہیں۔ حکومت ڈینگی کی طرح فالج پر قابو پانے کےلئے فوری اقدامات کرے اور لوگوں میں شعور وآگاہی پیدا کرنے کےلئے مختلف کام سر انجام دے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک حکومت کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے فالج کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹر عبدالواسع نے کہا کہ 25 اکتوبر کو فالج کا عالمی دن منایا جائے گا اور اس موقع پر آگاہی، دفاعی تحقیقی وتعلیم کے مختلف پروگراموں کا انعقاد بھی ہوگا۔ اس موقع پر عوام کےلئے مفت فالج کیمپس کا انعقاد بھی ہوگا۔
www.nasikblog.com

No comments:
Post a Comment