لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ سے بدعنوانی کا خاتمہ ان کی پہلی ترجیح ہے۔ کرپٹ لوگوں کو سزائے موت ہونی چاہےے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد میں ازخود نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وہ لاہور میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ناجائز دولت کمانے والے منافق اور بے ایمان ہیں، ایسے لوگ مسلمان کہلوانے کے مستحق نہیں ہیں۔ ملک میں بڑے مگر مچھوں کو کبھی کسی نے نہیں پکڑا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں ایسا معاشرہ قائم ہونا چاہیے جو دوسروں کو تکلیف دینے کے بجائے ان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا محکمہ کرپٹ ترین محکمہ ہے جبکہ ایف آئی اے کی کرپشن کے بھی بڑے قصے ہیں۔ چیف جسٹس نے تقریب میں اسکولوں کے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کےے اور اےنٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے ایک تصویری نمائش کاا فتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت کا چینی کی قیمتوں پر از خود نوٹس لینے کا فیصلہ درست تھا۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ سخت سزاو ¿ں سے ہی بد عنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
Sunday, December 12, 2010
! پاکستان کوخوشحال بنانے کا ایک حل
کرپٹ لوگوں کو سزائے موت ہونی چاہےے‘ جسٹس اعجاز
لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ سے بدعنوانی کا خاتمہ ان کی پہلی ترجیح ہے۔ کرپٹ لوگوں کو سزائے موت ہونی چاہےے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد میں ازخود نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وہ لاہور میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ناجائز دولت کمانے والے منافق اور بے ایمان ہیں، ایسے لوگ مسلمان کہلوانے کے مستحق نہیں ہیں۔ ملک میں بڑے مگر مچھوں کو کبھی کسی نے نہیں پکڑا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں ایسا معاشرہ قائم ہونا چاہیے جو دوسروں کو تکلیف دینے کے بجائے ان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا محکمہ کرپٹ ترین محکمہ ہے جبکہ ایف آئی اے کی کرپشن کے بھی بڑے قصے ہیں۔ چیف جسٹس نے تقریب میں اسکولوں کے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کےے اور اےنٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے ایک تصویری نمائش کاا فتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت کا چینی کی قیمتوں پر از خود نوٹس لینے کا فیصلہ درست تھا۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ سخت سزاو ¿ں سے ہی بد عنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ سے بدعنوانی کا خاتمہ ان کی پہلی ترجیح ہے۔ کرپٹ لوگوں کو سزائے موت ہونی چاہےے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد میں ازخود نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وہ لاہور میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ناجائز دولت کمانے والے منافق اور بے ایمان ہیں، ایسے لوگ مسلمان کہلوانے کے مستحق نہیں ہیں۔ ملک میں بڑے مگر مچھوں کو کبھی کسی نے نہیں پکڑا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں ایسا معاشرہ قائم ہونا چاہیے جو دوسروں کو تکلیف دینے کے بجائے ان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا محکمہ کرپٹ ترین محکمہ ہے جبکہ ایف آئی اے کی کرپشن کے بھی بڑے قصے ہیں۔ چیف جسٹس نے تقریب میں اسکولوں کے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کےے اور اےنٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے ایک تصویری نمائش کاا فتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت کا چینی کی قیمتوں پر از خود نوٹس لینے کا فیصلہ درست تھا۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ سخت سزاو ¿ں سے ہی بد عنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
Labels:
کرپٹ لوگ
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
cheen may doodh man pani milany par phansi ki saza hti hay jabhi to cheen trarqi karrha hay
ReplyDelete