کراچی (ناسک نیوز)کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی اور مزدوروں کے درمیان ہونے والا معاہدہ کھٹائی میں پڑگیا ،ابراج گروپ کی جانب سے سندھ حکومت کے سامنے کیے جانے والے معاہدہ پر عملدرآمد نہ ہونے کے سبب سینکڑوں مزدور تنخواہوں سے محروم ہیں، انتظامیہ کی جانب سے جبری طورپر ملازمت سے فارغ کرنے کیلئے مزدوروں پر دباﺅ بڑھادیا گیا ہے ،سی بی اے یونین نے کے ای ایس سی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہونے کی صورت میں دوبارہ اپنی جدوجہد کاآغاز کریں گے ،واضح رہے کہ کے ای ایس سی مزدور اتحاد کی ور کرز میٹنگ گزشتہ روز پریس کلب پر منعقد ہوئی جس میں کے ای ایس سی ملازمین کی بڑی تعدادمیں موجود تھے،اس موقع پر سی بی اے چیئر مین اخلاق احمد خان نے کہا کہ ہم قربانیوں سے گریز نہیں کریں گے ،کیونکہ انتظامیہ محنت کشوں کو چارج شیٹ دینے کے ساتھ برطرفیوں کا سلسلہ شروع کیے ہوئے ہے ،ملازمین میں خوف وہراس پھیل چکا ہے اگلے 3روز میں گورنر سندھ ،وزیر داخلہ اور محمد حسین سید سے رابط کریں گے جو کے ای ایس سی سے ہونے والے معاہدے کے ضامن ہیں تسلی بخش جواب نہیں ملنے کی صورت میں ایک دن کے وقفے سے پریس کانفرنس کرکے معاہدے سے انحراف کرکے عملی جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا ،دریںاثناءپیپلز ورکرز یونین کے چیئر مین ایاز مینگل کا کہنا ہے کہ اب اگر مزدوروں نے جدوجہد کا سلسلہ شروع کیا تو اس میں پر امن رہنے کی گارنٹی نہیں دے سکتے ، بعدا زاں عثمان بلوچ نے کہا کہ ہماری برداشت ختم ہوچکی ہے اپنا حق چھین کر حاصل کرلیں گے ،پیپلز ورکرز یونین کے صدر اسلم سموں کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے منشور کے مطابق مزدوروں کو انتظامیہ کی اذیت سے نجات دلوائے ۔

No comments:
Post a Comment