(مشتاق احمد صدیقی، کراچی)
Thursday, December 9, 2010
بھارتی ویزا کے حصول میں رکاوٹیں भारतीय वीज़ा प्राप्त करने में बाधाओं
بھارت نے پاکستانیوں کے لیے ویزا کا حصول مزید دشوار بنا دیا ہے پہلے سفارتخانہ پاسپورٹ پر پرانا ویزا دیکھ کر نیا ویزا جاری کر دیتا تھا، پھر یہ شرط عائد کی گئی کہ بھارت میںجن کے پاس جارہے ہو ان کا خط لاﺅ، ان کا حلف نامہ پیش کرو، اس کے بعد بلانے والے کار راشن کارڈ اور بجلی کے بل کی نقل بھی طلب کی جانے لگی، اب حالت یہ ہے کہ تمام دستاویزات مکمل ہونے اور پاسپورٹ پر کئی پرانے ویزے لگے ہونے کے باوجود کئی کئی ماہ کے انتظار کے بعد جب پاسپورٹ واپس ملتا ہے تو اس میں دو سطر کی سلپ لگی ہوئی ہوتی ہے کہ ویزا جاری نہیں ہو سکتا، کوئی وجہ نہیں بتائی جاتی، منسلک دستاویزات بھی رکھ لی جاتی ہیں، آخر ایسا کیوں کیا جارہا ہے؟ جو شخص بھارتی حکومت کی اجازت سے ویزا لے کر کئی بار جاکر واپس آچکا ہو اسے رد کےے جانے کا کیا جواز ہے؟ یہ سب کو معلوم ہے کہ بہت سی پاکستانیوں کے رشتہ دار بھارت میں ہیں اور وہ ایک دوسرے سے ملنا چاہتے ہیں، کیا اس کو امن کی آشا کہتے ہیں ایک اطلاع یہ ہے کہ اس سختی سے ایجنٹ فائدہ اٹھاتے ہیں۔
(مشتاق احمد صدیقی، کراچی)
(مشتاق احمد صدیقی، کراچی)
Labels:
بھارتی ویزا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میں آپ جناب سے متفق ہوں۔ بہت سے لوگ انہی مشکلات کے سبب اپنے پیاروں سے نہےں مل پاتے۔ میں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں بھارت یاترا جن کی آخری خواہش تھی‘ آج شہر خموشاں کے مکین ہوچکے ہیں۔ دنیا میں ایسی کئی مثالیں ہیں کہ دو ممالک نے اپنے دیرینہ تنازعات بھلا کر سیاحت کے فروغ کی خاطر شہریوں کے لیے ویزوں کا حصول آسان تر بنا دیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کو بھی سیاحت کے فروغ کے لیے ایسی ہی کوشش کرنی چاہئے۔
ReplyDeleteya dono mulkon ki insan dushmani hay
ReplyDelete